وزیر خزانہ ارون جیٹلی پیر کو اپنا دوسرا مکمل بجٹ پیش کریں گے جس کے تعلق سے لوگ طرح طرح کی امیدیں لگائیں بیٹھے ہیں لیکن اس بار تنخواہ دار وں کو جہاں مایوسی ہاتھ لگ سکتی ہے وہیں سبسڈی وغیرہ میں کٹوتی ہونے پر عام لوگوں پر بوجھ بڑھ سکتا ہے۔
وزیر خزانہ ارون جیٹلی پر اقتصادی ترقی کو
رفتار دینے کے لئے وسائل دستیاب کرانے کے اقدامات کرنے کا دباؤ ہے جس کا اثر عام لوگوں پر پڑ سکتا ہے۔
صنعتی تنظیموں کے ساتھ ہی دوسری تنظیمیں بھی انکم ٹیکس چھوٹ کی حد بڑھانے کی اپیل کر چکی ہیں لیکن موجودہ عالمی اقتصادی صورتحال اور گھریلو مالی دباؤ کے پیش نظر اس اپیل کا کوئی خاص اثر ہونے کے آثار کم ہی ہیں